مزید حسن فسادات کی علامت ہے
مزید حسن فسادات کی علامت ہے
ترا جمال اسی بات کی علامت ہے
جو بات کہہ نہ سکا تجھ سے میں اکیلے میں
مرا تڑپنا اسی بات کی علامت ہے
ترے لئے میں زمانے سے روز لڑتا ہوں
کبھی تو سوچ یہ کس بات کی علامت ہے
تڑپ تڑپ کے بھی جس کی سحر نہ ہو پائے
مری غزل بھی اسی رات کی علامت ہے
ترے سوا مجھے کچھ بھی نظر نہیں آتا
یہ سب جنوں کے شروعات کی علامت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.