Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مضموں نہیں ہے صاف نو آہنگ راز ہے

نادر کاکوری

مضموں نہیں ہے صاف نو آہنگ راز ہے

نادر کاکوری

MORE BYنادر کاکوری

    مضموں نہیں ہے صاف نو آہنگ راز ہے

    ہر حرف شعر کا لب خاموش ساز ہے

    میں آپ کی لگائے ہوں اپنے جگر میں آگ

    سینہ میں ورنہ سوز نہ دل میں گداز ہے

    اک بے خودی نے ڈالی ہیں لاکھوں ہی گتھیاں

    جو بات ہے وہ بھید ہے جو شے ہے راز ہے

    واں حسن سے بنے ہیں وہ اک پیکر جمال

    یاں اک مرقع حسرت نظارہ باز ہے

    وہ ہیں کہ بات ہی نہیں سنتے غریب کی

    میں ہوں کہ دفتر گلہ ہائے دراز ہے

    پہلے تھا سر میں حب وطن کا مرے جنوں

    اب خبط یاوہ گوئی دور و دراز ہے

    اچھا ہے وہ شباب کہ کچھ سوجھتا نہ تھا

    اب ہر قدم پہ خوف نشیب و فراز ہے

    اک سلسلہ ہے نا متناہی خیال بھی

    جتنا دراز کیجیے اس کو دراز ہے

    ہر وقت کشمکش میں ہیں امید و بیم کے

    احمق ہیں جن کو خواہش عمر دراز ہے

    اک آنکھ خوف تیرگیٔ قبر میں ہے بند

    اور ایک شوق عرصۂ محشر میں باز ہے

    ہے ذرہ ذرہ پرتو مہر جمال یار

    دنیا نہیں ہے خانۂ آئینہ ساز ہے

    کچھ آہ و نالہ کا نہیں کھلتا اثر مگر

    اتنا کہ اس میں سوز ہے اور اس میں ساز ہے

    نادرؔ سناؤ اک غزل عاشقانہ اور

    اور اک گلاس ابھی تو در توبہ باز ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے