معیار اپنا ہم نے گرایا نہیں کبھی
معیار اپنا ہم نے گرایا نہیں کبھی
جو گر گیا نظر سے وہ بھایا نہیں کبھی
ہم آشنا تھے موجوں کے برہم مزاج سے
پانی پہ کوئی نقش بنایا نہیں کبھی
حرص و ہوس کو ہم نے بنایا نہیں شعار
اور اپنا اعتبار گنوایا نہیں کبھی
اک بار اس کی آنکھوں میں دیکھی تھی بے رخی
پھر اس کے بعد یاد وہ آیا نہیں کبھی
تنہائیوں کا راج ہے دل میں تمھارے بعد
ہم نے کسی کو اس میں بسایا نہیں کبھی
تسنیمؔ جی رہے ہیں بڑے حوصلے کے ساتھ
ناکامیوں پہ شور مچایا نہیں کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.