مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا
مہماں ہے کوئی دم کا زمانہ شباب کا
رکتا ہے کارواں بھی کہیں انقلاب کا
دور شگفتنی ہے یہ مانا مگر سنو
میری نگاہ میں ہے ابھرنا حباب کا
اعجاز ارتقا کا تماشا تو دیکھیے
ذرہ بھی ہم رکاب ہے اب آفتاب کا
سن کر وہ ماجرائے دل زار بول اٹھے
یہ واقعہ نہیں ہے کرشمہ ہے خواب کا
بیکار قادریؔ انہیں میں نے خجل کیا
کیا مل گیا جو کہہ دیا حال اضطراب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.