مہمان کوئی بن کے جو آئے کبھی کبھار
مہمان کوئی بن کے جو آئے کبھی کبھار
بس جائے دل کی اجڑی سرائے کبھی کبھار
انسان ہیں ہمیں بھی ضرورت ہے پیار کی
کوئی گلے ہمیں بھی لگائے کبھی کبھار
بادل کو اپنے سارے فرائض اگر ہیں یاد
صحرا کی پیاس بھی وہ بجھائے کبھی کبھار
اب روشنی میں آئیں تو آئیں بھی کیسے ہم
قد ناپتے ہیں اپنے ہی سائے کبھی کبھار
دل ماننے پہ لاکھ نا طیار ہو کبھی
احباب پھر بھی دیتے ہیں رائے کبھی کبھار
مرہم نصیب ہی نا ہوا جن کو آج تک
ہم نے کچھ ایسے زخم بھی کھائے کبھی کبھار
شاہدؔ نے جس کے نام کبھی کی تھی زندگی
شاہدؔ کا وو بھی ساتھ نبھائے کبھی کبھار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.