مہندی پاؤں میں کیا لگانا تھا
مہندی پاؤں میں کیا لگانا تھا
یہ نہ آنے کا اک بہانا تھا
ذکر گل آپ کی کہانی تھی
حال بلبل مرا فسانہ تھا
مر کے جنت میں میرا جی نہ لگا
اس کا کوچہ بہت سہانا تھا
جس طرف میں گیا یہی دیکھا
میرا قصہ مرا فسانہ تھا
نزع کے وقت میرے پاس انہیں
دو گھڑی کے لئے تو آنا تھا
پھر کر آیا گیا نہ ایک سے بھی
کوچۂ یار کیا سہانا تھا
آدمی بھیج کر بلاتے تھے
کہئے وہ کون سا زمانہ تھا
خود میں آیا تو آپ کہتے ہیں
بے بلائے تمہیں نہ آنا تھا
شام تک تو حقیرؔ اچھے تھے
موت کاہے کو تھی بہانا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.