مہر و ماہ بھی لرزاں ہیں فضا کی بانہوں میں
مہر و ماہ بھی لرزاں ہیں فضا کی بانہوں میں
اہل دل خراماں ہیں کیسی شاہراہوں میں
بے کسی برستی ہے زندگی کے چہرے سے
کائنات کی سانسیں ڈھل رہی ہیں آہوں میں
ضبط غم کی تاکیدیں تھیں سو خیر تھیں لیکن
کچھ تلافیاں بھی تھیں رات ان نگاہوں میں
ہم تجھے بھلا کر بھی کیا سکون پائیں گے
زندگی تو ہے تیرے درد کی پناہوں میں
دشت دل میں اب تیری یاد یوں بھٹکتی ہے
جیسے کوئی دیوانہ شب کو شاہراہوں میں
مدتیں ہوئیں اس نے آنکھ بھر کے دیکھا تھا
پھر رہی ہیں وہ آنکھیں آج تک نگاہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.