مہربانی ہے یہ چشم یار کی
مہربانی ہے یہ چشم یار کی
موت برحق ہے دل بیمار کی
وجہ بھی ظاہر کریں انکار کی
کچھ تو گنجائش ہو استفسار کی
پل میں تاریکی ہے پل میں روشنی
شکل ہے یہ مختلف ادوار کی
آدمی ہو زندگی میں سرخ رو
لاج رہ جائے اگر پندار کی
پیکر حسن ادا ہے جس کی ذات
دل میں چاہت ہے اسی دل دار کی
خانۂ دل سے کہاں جائیں گے آپ
حد مقرر ہے در و دیوار کی
ہو چکی حسرتؔ بہت دن شاعری
فکر کرنی ہے تجھے گھر بار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.