میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے
میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے
ڈرے گا خنجر قاتل سے کیا وہ جس کو مرنا ہے
مدد کر عشق صادق جذب کامل مجھ سے محزوں کی
شب غم نالہ کرنا ہے اور اس جی سے گزرنا ہے
نہ پھینکو سنگ خارا پر حفاظت چاہئے اس کی
کہ رکھ کر مرأت دل روبرو تم کو سنورنا ہے
یہ جام دیدۂ حسرت بھروں گا اشک خونی سے
مئے گلگوں تجھے پیر مغاں ساغر میں بھرنا ہے
ٹھہر جا بلبل غمگیں کہاں تک زاری و شیون
کہ مرغ بوستان عشق کو بھی نالہ کرنا ہے
سرشک چشم پر نم کی روانی سے پریشاں ہوں
جنوں کیا دیدۂ حسرت ہمارا کوئی جھرنا ہے
جمیلہؔ صفحۂ مہتاب پر لہرا گئے کالے
ستم ان گیسوؤں کا دوش پر ان کے بکھرنا ہے
- کتاب : Diwan-e-jamila (Pg. 346)
- Author : Jamila Khuda Bakhsh
- مطبع : Khuda Bakhsh Oriental Public Library, Patna (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.