Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اکثر اہتمام خاطر صیاد کرتا ہوں

احمد عادل

میں اکثر اہتمام خاطر صیاد کرتا ہوں

احمد عادل

MORE BYاحمد عادل

    میں اکثر اہتمام خاطر صیاد کرتا ہوں

    گنوا کر اپنے بال و پر قفس آباد کرتا ہوں

    مہندس ہوں میں حرف و صوت کے تازہ جہانوں کا

    سو اپنے شعر میں لہجے نئے ایجاد کرتا ہوں

    تو کیا فتویٰ کوئی درکار ہے میرے جنوں کو بھی

    کہ جا کر میں فقیہ شہر سے فریاد کرتا ہوں

    سجاتا ہوں کسی کی یاد سے میں غم کدہ اپنا

    اسی صورت دل ناشاد کو میں شاد کرتا ہوں

    تقاضا ہے خرد کا میں بھلا دوں اب اسے لیکن

    نہ جانے کیوں میں رہ رہ کر اسی کو یاد کرتا ہوں

    نئے رستے بنانے کے نئے آداب ہیں پھر بھی

    میں اپنے دور میں رہ کر غم فرہاد کرتا ہوں

    مری جانب جو پھینکے ہیں مرے احباب نے پتھر

    میں ان کو کامیابی کی قوی بنیاد کرتا ہوں

    سمجھ میں کچھ نہیں آتا یہ کیسا عدل ہے عادلؔ

    کہ خود پر ظلم کرتا اور خود فریاد کرتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے