Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کیا ہوں کون ہوں یہ بتانے سے میں رہا

شاہد کمال

میں کیا ہوں کون ہوں یہ بتانے سے میں رہا

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    میں کیا ہوں کون ہوں یہ بتانے سے میں رہا

    اب خود کو خود سے خود کو ملانے سے میں رہا

    میں لڑ پڑا ہوں آج خود اپنے خلاف ہی

    اب درمیاں سے خود کو ہٹانے سے میں رہا

    ہے زندگی اسیر عدم جانتا ہوں میں

    دنیا ترے فریب میں آنے سے میں رہا

    مجھ میں کہاں ہے تجھ سے جدائی کا حوصلہ

    اے میری جان تجھ کو گنوانے سے میں رہا

    وحشت بھی اپنی اتنی تعقل پسند ہے

    دشت جنوں میں خاک اڑانے سے میں رہا

    ہاں وضع احتیاط کا قائل نہیں ہوں میں

    جو زخم ہے جگر میں چھپانے سے میں رہا

    وہ لوگ میرا نام و نسب پوچھتے ہیں اب

    جن کی نظر میں ایک زمانے سے میں رہا

    کچھ یار میرے اتنے ستائش پسند ہیں

    شاہدؔ اب ان کو شعر سنانے سے میں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے