میرا دل جلاتے ہو بارشوں کے موسم میں
میرا دل جلاتے ہو بارشوں کے موسم میں
کتنا یاد آتے ہو بارشوں کے موسم میں
کس کی کاغذی کشتی جھیل میں ڈبوتے ہو
اب کسے ستاتے ہو بارشوں کے موسم میں
عقل کے پجاری تو اس ہوا سے ڈرتے ہیں
تم دئے جلاتے ہو بارشوں کے موسم میں
آگ سا بدن لے کر گھر سے جب نکلتے ہو
بجلیاں گراتے ہو بارشوں کے موسم میں
یار تم بھی کیسے ہو اتنے کچے رنگوں سے
بام و در سجاتے ہو بارشوں کے موسم میں
بوند بوند پانی میں پھر جلا لیا خود کو
کیوں فریب کھاتے ہو بارشوں کے موسم میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.