Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا دل صاف ہے ہر شخص سے درپن کی طرح

کمال لکھنؤی

میرا دل صاف ہے ہر شخص سے درپن کی طرح

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    میرا دل صاف ہے ہر شخص سے درپن کی طرح

    میں تو دشمن سے بھی ملتا نہیں دشمن کی طرح

    بے تحاشا جو تری یاد کبھی آئی ہے

    اشک آنکھوں سے برسنے لگے ساون کی طرح

    میرے ہونٹوں کے تبسم پہ نہ جاؤ یارو

    زندگی ہے مری جلتے ہوئے ایندھن کی طرح

    برق رہ رہ کے چمکتی ہے چمکنے دیجے

    ہم بنائیں گے نشیمن کو نشیمن کی طرح

    ننگ کردار میں بزم بشریت کے لئے

    ہاتھ پھیلائیں جو پھیلے ہوئے دامن کی طرح

    مصلحت کا یہ تقاضا ہے کہ بچ کر رہئے

    آج کا دور ہے بپھری ہوئی ناگن کی طرح

    روز کھلتے ہیں نئے پھول مرے دامن میں

    دور گلشن سے مہکتے ہوئے گلشن کی طرح

    وقت کی بات ہے ہم تخت نشینان جہاں

    در بدر پھرتے ہیں محتاج نشیمن کی طرح

    شکر صد شکر زمانے کی نگاہوں میں کمالؔ

    میرا دامن نہیں مسکے ہوئے دامن کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے