Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا فن میری غزل تیرا اشارا تو نہیں

مظہر امام

میرا فن میری غزل تیرا اشارا تو نہیں

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    میرا فن میری غزل تیرا اشارا تو نہیں

    حسن تیرا اسی پردے میں خود آرا تو نہیں

    دم ظلمت بھی جو آنکھوں میں ہے تصویر سحر

    ہاتھ کچھ اس میں بھی اے دوست تمہارا تو نہیں

    کاکل وقت میں سلجھاؤ نظر آتا ہے

    آپ نے زلف پریشاں کو سنوارا تو نہیں

    میرے احساس کی وادی میں شفق سی جھلکی

    مجھ کو دوشیزۂ فطرت نے پکارا تو نہیں

    دامن حسن سے کچھ اور سلگ اٹھتی ہے

    عشق کی آنکھ میں شبنم بھی شرارا تو نہیں

    مانتا ہوں کہ کنارے کی تمنا ہے مجھے

    میں نے طوفاں سے کیا پھر بھی کنارا تو نہیں

    خون گلشن ہے پس پردۂ اعلان بہار

    دیکھنا غنچۂ نورس میں شرارا تو نہیں

    پھر نئے سر سے پر و بال میں جنبش سی ہوئی

    نرگس شاہد گل کا یہ اشارا تو نہیں

    تھم گئی صوت جرس رک گئے رہبر کے قدم

    کسی گم کردۂ منزل نے پکارا تو نہیں

    میں نے مانا ترے کوچے میں قدم اٹھ نہ سکے

    زیست کی دوڑ میں لیکن کبھی ہارا تو نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 196)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے