میرا خط لکھ کے بلانا اسے اچھا نہ لگا
میرا خط لکھ کے بلانا اسے اچھا نہ لگا
اس طرح پیار جتانا اسے اچھا نہ لگا
کہہ کے ٹھوکر وہ تو راہوں میں گرا تھا لیکن
میرا یوں ہاتھ بڑھانا اسے اچھا نہ لگا
رہنے والی تھی وہ محلوں کی اسی کی خاطر
میرا چھوٹا سا ٹھکانا اسے اچھا نہ لگا
سن لیا پہلے تو ہنس ہنس کے فسانہ عنبرؔ
پھر یہ بولی یہ فسانہ اسے اچھا نہ لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.