میرا خدا ہو مجھ موئی ناشاد کی طرف
میرا خدا ہو مجھ موئی ناشاد کی طرف
اماں بھی بولتی ہیں تو داماد کی طرف
اولاد بھوکوں مرتی ہے گھر میں صفائی ہے
جھاڑو پھرا چلا گیا بغداد کی طرف
جنت کی آرزو تھی وہ دنیا سے اٹھ گئی
اب جا کے کیا کروں موئے شداد کی طرف
کیا جانے کس نے ڈال دیا اس کے دل میں بل
مڑ کر بھی دیکھتا نہیں اولاد کی طرف
منصف نگوڑا دیکھ کے رنڈی پھسل پڑا
بھڑوے کو کیا خیال ہو روداد کی طرف
گھٹنا جھکا تو اپنی ہی جانب جھکا بہن
سمدھن بھی بولنے لگیں داماد کی طرف
اس موت سے کسی کو نہیں اے بہن نجات
لائی ہے گھیر گھیر کے جلاد کی طرف
منہ پر تو دو ہی آنکھیں ہیں پہلو ترے ہزار
اب تجھ کو دیکھوں یا تری ایجاد کی طرف
صدمے پہ صدمے دیتا ہے دن رات مردوا
شیداؔ کبھی نہ جاؤں گی جلاد کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.