میرا ماضی مجھ سے کٹا نہیں مرا حال مجھ سے جدا کیا
میرا ماضی مجھ سے کٹا نہیں مرا حال مجھ سے جدا کیا
مجھے نوچ لینے کے شوق نے تجھے کتنا وحشی بنا دیا
میرے ذکر پہ رہی کجروی مجھے اہل محفل بتا رہے
کبھی مانگتا تھا دعاؤں میں وہی نام اس نے بھلا دیا
میں جو ایک عہد سے قفس میں تھا تو یہ ٹھان کر میں رہا ہوا
کہیں کوئی پنجرا دکھا مجھے تو ہر ایک پرندہ اڑا دیا
مجھے اک فقیر نے کہہ دیا ترے دل کی پوری مراد ہو
سو تری تلاش میں ایک دن ترا نقش میں نے مٹا دیا
تری سب دلیلوں کے باوجود مرا جرم ثابت نہ ہو سکا
ترا مان رکھنے کو یوں کیا، کہ تجھے ہی منصف بنا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.