میرا مسلک ہے محبت دوستی شیوہ مرا
میرا مسلک ہے محبت دوستی شیوہ مرا
میری منزل بھی یہی ہے اور یہی رستہ مرا
کیوں کسی سے کچھ بیاں کرتا بھی میں روداد غم
حال دل کا آئنہ بھی میرا ہے چہرا مرا
اپنی وضع داری نے ہونے دیا رسوا نہیں
گو رہا محرومیوں سے عمر بھر رشتہ مرا
آبلہ پائی سے کب صحرا نوردی رک سکی
اک رفیق راہ کی صورت ہے زخم پا مرا
دوستوں کو ہو مبارک بھی فضائے گلستاں
راہ کب سے دیکھتا ہے دامن صحرا مرا
وضع داری دوستوں سے ہو سکی اتنی نہیں
دشمنوں میں رات دن تو ہوتا ہے چرچا مرا
آپ ہی نے تو محبت سے کہا تھا ایک دن
عاشق جاں باز ہے خوشترؔ فقط تنہا مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.