Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا پیکر مختلف سمتوں میں بٹ کر رہ گیا

مظفر رزمی

میرا پیکر مختلف سمتوں میں بٹ کر رہ گیا

مظفر رزمی

MORE BYمظفر رزمی

    میرا پیکر مختلف سمتوں میں بٹ کر رہ گیا

    گرد کی صورت ہواؤں سے لپٹ کر رہ گیا

    میں چلا تھا جستجوئے غنچہ و گل میں مگر

    ایک کانٹا میرے دامن سے لپٹ کر رہ گیا

    جب نظر آیا کہ رہزن ہے بشکل رہ نما

    قافلے والوں سے میں دانستہ کٹ کر رہ گیا

    زندگی جو اک حقیقت تھی کہانی بن گئی

    واقعہ تھا میں جو افسانوں میں بٹ کر رہ گیا

    حادثہ در حادثہ در حادثہ در حادثہ

    سارا ماضی ایک آنسو میں سمٹ کر رہ گیا

    ٹکڑے ٹکڑے کر دیا کس نے وفا کا آئنہ

    میرا چہرہ انگنت چہروں میں بٹ کر رہ گیا

    چھین لیں رزمیؔ ترقی نے ہماری عظمتیں

    جتنا قد اونچا ہوا انسان گھٹ کر رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے