میرا تن سر سے جدا کرتے ہی بے کل ہو گیا
میرا تن سر سے جدا کرتے ہی بے کل ہو گیا
وہ ادھورا رہ گیا اور میں مکمل ہو گیا
حسن کی تاویل میں بس اتنی تبدیلی ہوئی
ٹاٹ کا ٹکڑا ترے شانوں پہ مخمل ہو گیا
پہلے گہرے پانیوں میں اس کی بود و باش تھی
اب ہوا کے دوش پر آیا تو بادل ہو گیا
پھول کی اک ضرب سے آنسو نکل آئے مرے
ایک ہلکی بات کا احساس بوجھل ہو گیا
وقت کی نبضوں پہ اس کا ہاتھ بھی کمزور تھا
سانس کی رفتار پر میں بھی مسلسل ہو گیا
اس قدر مانوس تھی خلقت اندھیرے سے نسیمؔ
روشنی پھوٹی تو سارا شہر پاگل ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.