میرا اس سے جس گھڑی بھی سامنا ہو جائے گا
میرا اس سے جس گھڑی بھی سامنا ہو جائے گا
ختم اپنے آپ زاہد فاصلہ ہو جائے گا
لے گئی تھی میرے بچوں کو وہاں فکر معاش
کیا خبر تھی شہر سارا کربلا ہو جائے گا
ناز برداری ابھی سے حسن کی اچھی نہیں
ورنہ اک دن خود کی نظروں میں خدا ہو جائے گا
کتنے لمبے پاؤں ہیں آخر سہانی دھوپ کے
شام ہوتے ہی چلو یہ فیصلہ ہو جائے گا
جستجو میں تم کہاں سورج کی یارو آ گئے
وہ اگر مل بھی گیا پھر لاپتہ ہو جائے گا
دوستو تنہائی کے صحرا سے مجھ کو لے چلو
ورنہ اک دن دیکھنا زاہدؔ فنا ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.