میرے آئینہ میں تم صورت زیبا دیکھو
میرے آئینہ میں تم صورت زیبا دیکھو
تم نے اب تک جو نہ دیکھا ہو وہ جلوا دیکھو
اک جہاں دعوت نظارہ ہے کیا کیا دیکھو
حسن دیدار طلب کا بھی تماشا دیکھو
جاگتی آنکھوں کے خوابوں کی بھی تعبیریں ہوں
خواب کل رات جو دیکھا تھا ادھورا دیکھو
ہے وہی مولیٰ وہی اپنا وکیل اور نصیر
تم یہود اور نصاریٰ کا سہارا دیکھو
کرۂ ارض بھی محور سے ہٹا جاتا ہے
بے جہت حسن کا اک یہ بھی تماشا دیکھو
سرمۂ شمس و قمر راحت چشم نرگس
دل بینا سے ہی کیفیت فردا دیکھو
کہکشاں لوٹ دی ہے ہاتھ بڑھا کر ہم نے
اب خلا سے بھی پرے جا کے اجالا دیکھو
ہم خلاؤں سے بھی انگارے لپک لیتے ہیں
کس جگہ گرتا ہے ٹوٹا ہوا تارا دیکھو
نئی دنیا میں نئے چاند ستارے لاؤ
قادریؔ نے بھی لگایا ہے یہ شوشہ دیکھو
- کتاب : Sada-e-sher-e-fusu.n (Pg. 71)
- Author : Khalid Hassan Qadrii
- مطبع : Asif Javed (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.