Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے افکار نے جس شے سے جلا پائی ہے

ریاست علی تاج

میرے افکار نے جس شے سے جلا پائی ہے

ریاست علی تاج

MORE BYریاست علی تاج

    میرے افکار نے جس شے سے جلا پائی ہے

    عشق کی زندہ دلی حسن کی رعنائی ہے

    شاخ گل میں جو نزاکت جو لہک آئی ہے

    تیری باہوں کی لچک ہے تیری انگڑائی ہے

    پھر ابھرنے لگے نہ خستہ ماضی کے نقوش

    لوح دل پر کوئی تصویر ابھر آئی ہے

    غم و اندوہ کے اس دور میں کیا عیش و نشاط

    شادیانے ہیں خوشی کے نہ وہ شہنائی ہے

    زندگی ہے کہ بلاتی ہے تقاضوں کی طرف

    دل گرفتار خم زلف چلیپائی ہے

    رہیے خاموش تو حالات بگڑ جاتے ہیں

    اور کچھ کہیے تو اندیشۂ رسوائی ہے

    دل وہ کیا ہے کہ نہ ہو جس میں محبت کا جنون

    سر وہ کیا ہے کہ جو بے وضع جبیں سائی ہے

    میں کہ درپیش ہے مجھ کو سفر دور و درواز

    اور اک وہ ہیں کہ ان کو غم تنہائی ہے

    کوئی مرہم نہ مداوا کوئی پھاہا نہ دوا

    زیست اوڑھے ہوئے زخموں کی ردا آئی ہے

    ظرف و ہمت سے سوا دی نہیں جاتی تکلیف

    اتنا غم دیتے ہیں جتنی کہ شکیبائی ہے

    تاجؔ یہ زور بیاں جو بھی سخن میں کچھ ہے

    اثر تربیت شیون بینائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے