Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے الفاظ کو گفتار کو کھا جائے گی

احمد صغیر

میرے الفاظ کو گفتار کو کھا جائے گی

احمد صغیر

MORE BYاحمد صغیر

    میرے الفاظ کو گفتار کو کھا جائے گی

    میری وحشت مرے افکار کو کھا جائے گی

    اشک روکو نہی بہہ جانے دو ورنہ اک دن

    یہ نمی جسم کی دیوار کو کھا جائے گی

    بات سن یار مرے دشت ہی بہتر ہے تجھے

    تیری ویرانی تو بازار کو کھا جائے گی

    جانتا تھا مرے کردار کے خالق کی نظر

    بیچ افسانے میں کردار کو کھا جائے گی

    وقت ہے اب بھی خدا آ کے بچا لے اس کو

    یہ اداسی ترے شہکار کو کھا جائے گی

    زندگی پیر سے ہفتے کو اگر کھینچ بھی گئی

    موت آرام سے اتوار کو کھا جائے گی

    آہ احمدؔ یہ تری عشق میں پانے کی ہوس

    یہ ترے عشق کے معیار کو کھا جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے