میرے اندر ہے کمرا تیرگی کا
دریچہ کوئی کھولے روشنی کا
سمندر ساتھ ہے صدیوں سے لیکن
وہی عالم ہے میری تشنگی کا
ذرا سی لاؤ خود میں خاکساری
اثر پھر دیکھنا تم بندگی کا
کسی دن دیکھ کر آنکھیں تمہاری
بناؤں گی میں چہرہ زندگی کا
محبت بس محبت بس محبت
یہی اک فلسفہ ہے زندگی کا
وبا ہر دن بدل لیتی ہے چہرہ
خدا جانے کیا ہوگا اس صدی کا
لگے ہے غیر سی سریتاؔ کو دنیا
یہ جادو ہے تری دیوانگی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.