Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے اندر جیسے کوئی ٹھنڈا صحرا جلتا ہے

مدھوریما سنگھ

میرے اندر جیسے کوئی ٹھنڈا صحرا جلتا ہے

مدھوریما سنگھ

MORE BYمدھوریما سنگھ

    میرے اندر جیسے کوئی ٹھنڈا صحرا جلتا ہے

    آہٹ آہٹ یوں لگتا ہے مجھ میں کوئی چلتا ہے

    میں نے تو دہری پر بیٹھے بیٹھے رات گزاری ہے

    میرے بستر پر پھر تنہا کروٹ کون بدلتا ہے

    آگ ہون کی تیز ہے اتنی سارے منتر بھلا دے گی

    اس ویدی پر سیدھا والا ہاتھ ہمیشہ جلتا ہے

    اس نگری میں کانچ کے ٹکڑے پتھر کانٹے بکھرے ہیں

    دھیان سے چلنا اس نگری میں اکثر پاؤں پھسلتا ہے

    تیز آنچ میں جل کر چوڑی سترنگی بن جاتی ہے

    میری سانسوں کا شیشہ بھی کتنے رنگ بدلتا ہے

    وہ چاہے تو ہاتھ بڑھا کر گھر کے اندر لے جائے

    اس کے در پر گرنے والا خود سے کہاں سنبھلتا ہے

    چاند کے آنسو شبنم بن کر دھرتی کے سینے پر ہیں

    سورج کی آہوں سے جیسے برف کا دریا گلتا ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے