میرے اندر جو اک فقیری ہے
یہ ہی سب سے بڑی امیری ہے
کچھ نہیں ہے مگر سبھی کچھ ہے
دیکھ کیسی جہان گیری ہے
پنکھڑی اک گلاب کے جیسی
میرے شعروں میں ایسی میری ہے
شعر کہتا ہے بیچ دیتا ہے
تجھ میں کیسی یہ لا ضمیری ہے
تجھ سے رشتہ کبھی نہیں سلجھا
اس کی فطرت ہی کاشمیری ہے
روح اور جسم سرخ ہیں خوں سے
پھر بھی یہ پیرہن حریری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.