میرے اپنے بھی نظر آتے ہیں بیگانے سے
میرے اپنے بھی نظر آتے ہیں بیگانے سے
داستاں عشق کی سن لیتا ہوں پروانے سے
ہوش کھو بیٹھا جو زاہد تو مرے ہوش ربا
تیری تصویر مٹا دی خم و پیمانے سے
تیرا لہجہ کسی طوفان کا مخبر ٹھہرا
ہم بہلتے رہے اخبار سے افسانے سے
تم بھی ساقی سے ملو کس لیے گھبراتے ہو
فیض پایا ہے بڑے لوگوں نے میخانے سے
شہر میں موت کی خاموشی ہے احمدؔ لیکن
ایک آواز پکارے ہمیں ویرانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.