میرے بعد اور کوئی مجھ سا نہ آیا ہوگا
میرے بعد اور کوئی مجھ سا نہ آیا ہوگا
اس کے دروازے پہ اب تک مرا سایہ ہوگا
جب بھی آئینہ نے منہ اس کو چڑھایا ہوگا
کیسے خوابوں کی حقیقت کو چھپایا ہوگا
اس نے بھرپور نظر جس پہ بھی ڈالی ہوگی
چاند نے اس کو کلیجے سے لگایا ہوگا
کس طرح قتل کیا ہوگا مری یادوں کو
کتنی مشکل سے مجھے اس نے بھلایا ہوگا
جب چلی ہوگی کہیں بات کسی شاعر کی
اس کے ہونٹوں پہ مرا نام تو آیا ہوگا
جو مرے بارے میں سوچے گا ہر اک پہلو سے
وہ مرا اپنا نہیں ہوگا پرایا ہوگا
اس کی پلکوں کا تبسم یہ پتہ دیتا ہے
اس نے آنکھوں میں کوئی خواب سجایا ہوگا
سوچتا ہوں کہ وہ انسان بہ نام ہستی
کیسے انگاروں کی بارش میں نہایا ہوگا
زندگی اس کی سلگتا ہوا صحرا ہوگی
جو تری آنکھوں پہ ایمان نہ لایا ہوگا
تیری آنکھوں میں سمایا ہے جو رنگوں کی طرح
ہو نہ ہو میرے خیالات کا سایہ ہوگا
تم نے قیصرؔ مرے احساس کے ویرانے میں
میرے خوابوں کو تڑپتا ہوا پایا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.