Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے بدن کی آگ ہی جھلسا گئی مجھے

نشتر خانقاہی

میرے بدن کی آگ ہی جھلسا گئی مجھے

نشتر خانقاہی

MORE BYنشتر خانقاہی

    میرے بدن کی آگ ہی جھلسا گئی مجھے

    دیکھا جو آئنہ تو ہنسی آ گئی مجھے

    میری نمود کیا ہے بس اک تودۂ سیاہ

    کوندی کبھی جو برق تو چمکا گئی مجھے

    جیسے میں اک سبق تھا کبھی کا پڑھا ہوا

    اٹھی جو وہ نگاہ تو دہرا گئی مجھے

    ہر صبح میں نے خود کو بہ مشکل بہم کیا

    آئی جو غم کی رات تو بکھرا گئی مجھے

    میں دشت آرزو پہ گھٹا بن کے چھا گیا

    گرمی ترے وجود کی برسا گئی مجھے

    یہ فرط انتظار ہے یا شدت ہراس

    خاموشیوں کی چاپ بھی چونکا گئی مجھے

    تیری نظر بھی دے نہ سکی زندگی کا فن

    مرنے کا کھیل سہل تھا سکھلا گئی مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے