میرے داتا ترے سوا کیا ہو
میرے داتا ترے سوا کیا ہو
کسی دربار سے عطا کیا ہو
زندگی زندگی جسے کہئے
اس سے بڑھ کر کوئی بلا کیا ہو
جو کرائے کے گھر بدلتے ہیں
ان کا اک مستقل پتہ کیا ہو
ماں جو تیرے لئے اٹھائے ہاتھ
اس سے بڑھ کر کوئی دعا کیا ہو
قتل غارت گری و ڈاکہ زنی
اس کا انجام اے خدا کیا ہو
میں بھی محتاج وقت بھی نادار
پھر دیا کیا ہو اور لیا کیا ہو
بزم میں یوں چلے تو جائیں گے
یہ بتاؤ کہ مدعا کیا ہو
جب عبارت ہے زندگی اس سے
درد دل کی کوئی دوا کیا ہو
بے رخی وہ برت رہے ہیں جمالؔ
ابتدا یہ تو انتہا کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.