میرے دل وحشی کی بس اتنی حقیقت ہے
میرے دل وحشی کی بس اتنی حقیقت ہے
اک درد کا عالم ہے دنیائے محبت ہے
ہمدرد کسی کا اب دنیا میں نہیں کوئی
بدلا ہوا ہر اک کا انداز طبیعت ہے
روداد شہیداں ہے ایثار کا آئینہ
ایثار کا آئینہ شہکار حقیقت ہے
ہر غنچۂ نورستہ کہتا ہے یہ گلچیں سے
پھولوں پہ ستم ڈھانا انجام سے غفلت ہے
گل زار وطن کا کیوں ہر دم نہ خیال آئے
دل کے لئے کانٹا سا یہ وادئ غربت ہے
مجھ پر جو گزرتی ہے اوروں کی بلا جانے
سہنا ہے مجھے خود ہی یہ میری مصیبت ہے
آکر مری مژگاں پر جب اشک چمکتے ہیں
وہ کہتے ہیں موتی ہیں اللہ کی قدرت ہے
نغمات سعادتؔ میں اک گل کے تعلق سے
کلیوں کی نزاکت ہے شبنم کی لطافت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.