میرے دل میں گھر بھی بناتا رہتا ہے
میرے دل میں گھر بھی بناتا رہتا ہے
اور دل پر نشتر بھی چلاتا رہتا ہے
دشمن کی باتوں میں آ کر بھائی مرا
سب سے جانے کیا کیا کہتا رہتا ہے
دیتا ہے پیغام محبت دنیا کو
خود نفرت کی آگ لگاتا رہتا ہے
بھائی مرا جو پیکر تھا ہمدردی کا
راہ میں میری خار بچھاتا رہتا ہے
گم صم اس کی یاد میں رہتا ہے اکثر
آنکھوں سے وہ اشک بہاتا رہتا ہے
وہ تو خود اک پیاسا ہے شاہد غازیؔ
پھر بھی سب کی پیاس بجھاتا رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.