میرے گھر میں رہتا ہے دربدر کا سناٹا
میرے گھر میں رہتا ہے دربدر کا سناٹا
اک جگہ سمٹ آیا شہر بھر کا سناٹا
خامشی پہ روتی ہیں میرے گھر کی دیواریں
چیختا ہے اس غم میں بام و در کا سناٹا
عرصے بعد جب اس نے غور سے مجھے دیکھا
کہہ گیا تھا سو باتیں اک نظر کا سناٹا
بھیڑ میں بھی تنہائی پہلے تو نہ تھی ایسی
مجھ میں آج در آیا یہ کدھر کا سناٹا
اک نشانی مانگی تھی اس سے جینے کی خاطر
دے گیا وہ تحفے میں عمر بھر کا سناٹا
جب بھی تنہا جاتی ہوں اس طرف میں فرزانہؔ
آج تک رلاتا ہے رہگزر کا سناٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.