میرے گلگشت کو سجاتا ہوا
کون ہے مجھ میں گل کھلاتا ہوا
ایک جھونکا ہے وہ خیالوں کا
تیز خوشبو سے جھلملاتا ہوا
اک مصور ملا تھا رستے میں
رنگ سے زندگی بناتا ہوا
چپ کی گلیوں سے وہ گزرتا ہے
اپنی خاموشیوں کو گاتا ہوا
پھر کوئی شعر مجھ پہ اترا ہے
صوت میں چاشنی ملاتا ہوا
لمس بے باک ہے بہت اس کا
انگ سے رنگ کو چراتا ہوا
اس کی آنکھوں کا رنگ گہرا ہے
رات سے تیرگی چراتا ہوا
مجھ سے کہتا ہے ڈر نہیں جانا
میرے خدشات کو بڑھاتا ہوا
نیند بار دگر نہیں آتی
رکنے لگتا ہے خواب آتا ہوا
وہ خدا کچھ تو سوچتا ہوگا
اس طرح بے بسی بناتا ہوا
نازیہؔ سب کو تو نہیں دکھتا
اشک آنکھوں میں جھلملاتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.