میرے ہمراہ مرے گھر پہ بھی آفت آئی
میرے ہمراہ مرے گھر پہ بھی آفت آئی
آسماں ٹوٹ پڑا برق گری چھت آئی
شرم آئی بھی جو اس شوخ کی آنکھوں میں کبھی
شوخیاں کرتی ہوئی ساتھ شرارت آئی
ہجر میں جان ہے دوبھر یہ لکھا تھا ان کو
خط میں لکھی ہوئی مرنے کی اجازت آئی
سوچتا جاتا ہوں رستے میں کہ یہ دوں گا جواب
گفتگو ان سے اگر غیر کی بابت آئی
پھر ہر اک شعر میں کچھ درد کا پاتا ہوں اثر
پھر کہیں حضرت بیخودؔ کی طبیعت آئی
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 178)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.