میرے ہمدم مجھے میری خوشی اور غم سے کیا مطلب
میرے ہمدم مجھے میری خوشی اور غم سے کیا مطلب
تو ایسا تیر ہے جس کو کسی مرہم سے کیا مطلب
دکھاتا ہے مجھے تو اس لئے یہ سب کی تصویریں
مجھے بس تجھ سے مطلب ہے کسی البم سے کیا مطلب
بکھرتے ہیں جو راتوں کو ہرے پتوں پہ کچھ موتی
اڑاتی ہے سحر ان کو اسے شبنم سے کیا مطلب
تمہارے چاہنے والے ہیں لاکھوں لوگ دنیا میں
تمہیں بس ان سے مطلب ہے تمہیں اب ہم سے کیا مطلب
مجھے کیا فرق پڑتا ہے دسمبر بیت جانے سے
اداسی میری فطرت ہے اسے موسم سے کیا مطلب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.