میرے ہم راہ ستارے کبھی جگنو نکلے
میرے ہم راہ ستارے کبھی جگنو نکلے
جستجو میں تری ہر رات مہم جو نکلے
تیری روتی ہوئی آنکھیں ہیں مری آنکھوں میں
ورنہ پتھر میں کہاں جان کہ آنسو نکلے
سانس لینے کی جسارت بھی نہ کر پاؤں گا
جسم سے میرے جو پل بھر کے لئے تو نکلے
اہل دل یونہی تر و تازہ نہیں رکھتے انہیں
زخم بھر جائیں تو ممکن نہیں خوشبو نکلے
ذکر میں تیرے گوارا نہیں اتنا بھی مجھے
ماسوا تیرے کوئی اور بھی پہلو نکلے
تیری چوکھٹ پہ پہنچنا ہے سلامت مجھ کو
جان پیاسے کی جو نکلے تو لب جو نکلے
میں وہ نادان کہ ڈھونڈوں کوئی اپنے جیسا
اور احباب تھے عازمؔ کہ ارسطو نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.