میرے ہی آنسوؤں کے شکستہ بہاؤ پر
میرے ہی آنسوؤں کے شکستہ بہاؤ پر
مجھ کو بٹھا گیا کوئی کاغذ کی ناؤ پر
میرے پروں کو کاٹ کے وہ ساتھ لے گیا
اب تو میں اڑ رہا ہوں ہوا کے دباؤ پر
بگڑی ہوئی ہے چال کچھ ایسی ترے بغیر
جیسے میں چل رہا ہوں سلگتے الاؤ پر
کتنا حسین خواب دکھائی دیا مجھے
مرہم لگا رہا تھا کوئی میرے گھاؤ پر
منزل تلک پہنچنے کا کہتا رہا مگر
مجھ سے نظر چرا گیا پہلے پڑاؤ پر
اس سے کہو عمیرؔ وہ لوٹ آئے ایک بار
آئی ہوئی ہے زندگی اب چل چلاؤ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.