میرے حصے میں ازل سے کوئی گھر تھا ہی نہیں
میرے حصے میں ازل سے کوئی گھر تھا ہی نہیں
مجھ سے پہلے کوئی آشفتہ سفر تھا ہی نہیں
میں تری یاد کے سائے میں بسر کرتا رہا
اس خرابے میں کوئی اور شجر تھا ہی نہیں
کوئی دم کوئی گھڑی رو دیا کرتے تھے میاں
تیری فرقت میں قرینے کا ہنر تھا ہی نہیں
ایک دروازہ جہاں نور بچھا رہتا تھا
ایک آنگن کہ جہاں کوئی بشر تھا ہی نہیں
ایک تصویر تصور کی فراوانی تھی
اک تخیل کہ زمانہ سے ادھر تھا ہی نہیں
اس قدر درد کہ بھرتا ہی نہ تھا آہ یہ دل
اس قدر خوف کہ پھر کوئی بھی ڈر تھا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.