Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے ہونٹوں کو چھوا چاہتی ہے

سوپنل تیواری

میرے ہونٹوں کو چھوا چاہتی ہے

سوپنل تیواری

MORE BYسوپنل تیواری

    میرے ہونٹوں کو چھوا چاہتی ہے

    خامشی! تو بھی یہ کیا چاہتی ہے

    میرے کمرے میں نہیں ہے جو کہیں

    اب وہ کھڑکی بھی کھلا چاہتی ہے

    زندگی! گر نہ ادھیڑے گی مجھے

    کس لئے میرا سرا چاہتی ہے

    سارے ہنگامے ہیں پردے پر اب

    فلم بھی ختم ہوا چاہتی ہے

    کب سے بیٹھی ہے اداسی پہ میری

    یاد کی تتلی اڑا چاہتی ہے

    نور مٹی میں ہی ہوگا ان کی

    جن چراغوں کو ہوا چاہتی ہے

    میرے اندر ہے امس اس درجہ

    مجھ میں بارش سی ہوا چاہتی ہے

    بھور آئی ہے اریزر کی طرح

    شب کی تحریر مٹا چاہتی ہے

    آسماں میں ہیں سرابوں کی سی

    جن گھٹاؤں کو ہوا چاہتی ہے

    چاند کا پھول ہے کھلنے کو پھر

    شام اب شب کو چھوا چاہتی ہے

    پھر نہ لوٹے گی مری آنکھوں میں

    نیند رنگوں سی اڑا چاہتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 50)
    • Author : Swapnil Tiwari
    • مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے