میرے ہونٹوں پہ عجب آہ و فغاں رہنے دیا
میرے ہونٹوں پہ عجب آہ و فغاں رہنے دیا
اس نے فرقت میں بھی خاموش کہاں رہنے دیا
تا کہ جذبات زدہ قیس نصیحت پکڑیں
دشت والوں نے مرا نام و نشاں رہنے دیا
میں نے اظہار کے سب رستے مقفل کر کے
جو بھی منظر تھا وہ دنیا پہ عیاں رہنے دیا
کار تخلیق میں کوئی تو ضرورت ہوگی
اس نے ایقان کے پردے میں گماں رہنے دیا
مجھ کو آسانی نظر آتی تھی اس میں عاصمؔ
عاشقی کر لی سبھی کار جہاں رہنے دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.