میرے جیسا کوئی اپنا نہیں پایا ہوگا
میرے جیسا کوئی اپنا نہیں پایا ہوگا
چاند کو دکھڑا تبھی اس نے سنایا ہوگا
گفتگو ہنس کے وہ کرتا ہے ہر اک سے لیکن
درد دل کا کبھی لہجے میں بھی آیا ہوگا
میری یادیں تو دریچوں سے بھی جا سکتی ہیں
قفل تو اس نے در دل پہ لگایا ہوگا
روک پاتا وہ امڈتا ہوا دریا کب تک
لگ کے دیوار سے اشک اس نے بہایا ہوگا
مجھ کو معلوم ہے خود سے وہ لڑا ہوگا بہت
بڑی مشکل سے مرا نقش مٹایا ہوگا
سینکڑوں کرچیاں آنکھوں میں چبھی ہوں گی تری
ٹوٹے خوابوں کا جنازہ جو اٹھایا ہوگا
وعدے جو مجھ سے کئے اس نے سبھی توڑ دئے
نہ سہی مجھ سے کسی سے تو نبھایا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.