میرے جیسے کچھ نئے چہرے بنانے کے لیے
میرے جیسے کچھ نئے چہرے بنانے کے لیے
میری مٹی اس زمیں کے کارخانے کے لیے
ایک سجدہ میرا سر جھکنے نہیں دیتا کبھی
جو بچا رکھا ہے تیرے آستانے کے لیے
جسم میں پیوست دھوپوں نے نہیں جانے دیا
بارشوں میں جب کبھی نکلا نہانے کے لیے
ایک پتھر ہے جسے آئینہ کرنا ہے مجھے
دوسرا پتھر ہے اک آئینہ خانے کے لیے
چڑچڑاہٹ قہقہے مونچھیں لطیفے شاعری
خود کو ظاہر کر دیا تجھ کو چھپانے کے لیے
ان سلگتے منظروں سے زخم خوردہ آنکھ کو
کر دیا مامور خوابوں کو اٹھانے کے لیے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 64)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.