میرے جذبوں کا وہ معیار نہیں ہو سکتا
میرے جذبوں کا وہ معیار نہیں ہو سکتا
عکس پانی میں گرفتار نہیں ہو سکتا
یہ تو ہم ایسے مسافر یہاں آئے تھے کبھی
ورنہ صحرا کبھی گلزار نہیں ہو سکتا
میں محبت ہوں محبت ہی عبادت ہے مری
میں کسی سے کبھی بیزار نہیں ہو سکتا
تیرے بارے میں مری اپنی بھی رائے ہے کوئی
اور اس رائے سے انکار نہیں ہو سکتا
جس کو رستے کا پتہ ہو نہ ہو منزل کا سراغ
وہ کبھی قافلہ سالار نہیں ہو سکتا
وہ جو حق بات سر دار نہیں کہہ پایا
اور ہوگا کوئی سرشارؔ نہیں ہو سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.