میرے خوابوں کو سمندر میں بہا دیتا ہے
میرے خوابوں کو سمندر میں بہا دیتا ہے
وہ محبت بھی فرائض میں نبھا دیتا ہے
فیصلہ تم نے ہی کرنا ہے مگر جانے کیوں
کوئی لمحہ تمہیں منصب سے ہٹا دیتا ہے
میرے تو اپنے رویے ہی مرے دشمن ہیں
جو بھی ملتا ہے وہ جینے کی دعا دیتا ہے
اس سے خود اپنی بھی صورت نہیں دیکھی جاتی
وقت انسان کو کچھ ایسا بنا دیتا ہے
ہاں یہ سچائی محبت مرے نعرے تھے مگر
ہر بڑا بول بڑی سخت سزا دیتا ہے
آج دیکھوں تو ذرا دریا دلی بھی اس کی
وہ مجھے زندگی بھر کے لیے کیا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.