میرے لہجے میں مرے زخم کی گہرائی ہے
میرے لہجے میں مرے زخم کی گہرائی ہے
روشنی رات کے آنگن میں اتر آئی ہے
پھر مجھے پیار کے ساحل پہ ٹھہرنا ہوگا
پھر ترے دل کے دھڑکنے کی صدا آئی ہے
در و دیوار پہ کچھ عکس اتر آتے ہیں
میرے گھر میں عجب انداز کی تنہائی ہے
صرف پھولوں میں نہیں ہیں تیرے چہرے کے رنگ
ماہ نو بھی تری ٹھہری ہوئی انگڑائی ہے
وہ صبا سب جسے آوارہ کہا کرتے ہیں
تیرے آنچل کی مہک میرے لئے لائی ہے
قہقہہ بار رہو شعلۂ غم سے نہ ڈرو
ورنہ اس شہر ہنر میں بڑی رسوائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.