Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے لیے وہ شخص مصیبت بھی بہت ہے

روحی کنجاہی

میرے لیے وہ شخص مصیبت بھی بہت ہے

روحی کنجاہی

MORE BYروحی کنجاہی

    میرے لیے وہ شخص مصیبت بھی بہت ہے

    سچ یہ بھی ہے اس کی مجھے عادت بھی بہت ہے

    ملتا ہے اگر خواب میں ملتا تو ہے کوئی

    اس کی یہ عنایت یہ مروت بھی بہت ہے

    اس نے مجھے سمجھا تھا کبھی پیار کے قابل

    خوش رہنا ہو تو اتنی مسرت بھی بہت ہے

    الفت کا نبھانا تو بڑی بات ہے لیکن

    اس دور میں اظہار محبت بھی بہت ہے

    جانے پہ بضد ہے تو کہوں اس کے سوا کیا

    اے دوست تری اتنی رفاقت بھی بہت ہے

    اک فاصلہ قائم ہے بدستور بہ ہر حال

    حاصل مجھے اس شخص کی قربت بھی بہت ہے

    جینا تو پڑے گا ہی بغیر اس کے بھی روحیؔ

    حالانکہ مجھے اس کی ضرورت بھی بہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے