میرے لیے وہ شخص مصیبت بھی بہت ہے
میرے لیے وہ شخص مصیبت بھی بہت ہے
سچ یہ بھی ہے اس کی مجھے عادت بھی بہت ہے
ملتا ہے اگر خواب میں ملتا تو ہے کوئی
اس کی یہ عنایت یہ مروت بھی بہت ہے
اس نے مجھے سمجھا تھا کبھی پیار کے قابل
خوش رہنا ہو تو اتنی مسرت بھی بہت ہے
الفت کا نبھانا تو بڑی بات ہے لیکن
اس دور میں اظہار محبت بھی بہت ہے
جانے پہ بضد ہے تو کہوں اس کے سوا کیا
اے دوست تری اتنی رفاقت بھی بہت ہے
اک فاصلہ قائم ہے بدستور بہ ہر حال
حاصل مجھے اس شخص کی قربت بھی بہت ہے
جینا تو پڑے گا ہی بغیر اس کے بھی روحیؔ
حالانکہ مجھے اس کی ضرورت بھی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.