میرے نہ ہوئیے مجھے اپنا نہ کیجئے
میرے نہ ہوئیے مجھے اپنا نہ کیجئے
لیکن مذاق حسن کو رسوا نہ کیجئے
دل تو یہ کہہ رہا ہے کہ ان سے گلہ کروں
غیرت یہ کہہ رہی ہے کہ شکوہ نہ کیجئے
ٹوٹے گا نفس کا یہ تسلسل خبر نہیں
چلتی ہوئی ہوا کا بھروسہ نہ کیجئے
ظالم سے گلستاں کو بچانا ضرور ہے
کچھ گل مسل گئے ہیں تو پروا نہ کیجئے
ہے آج تیز دھوپ میں ہمت کا امتحاں
اس وقت آپ زلف کا سایہ نہ کیجئے
مظہرؔ وہ بت کدہ ہو کلیسا ہو یا حرم
جب تک نہ دل جھکے کہیں سجدہ نہ کیجئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.