میرے نالوں کو تم کہتے ہو یہ کمزور نالے ہیں
میرے نالوں کو تم کہتے ہو یہ کمزور نالے ہیں
انہیں نالوں سے چوتڑ آسماں کے پھاڑ ڈالے ہیں
عدو کی ماں ہے گوری اور والد اس کے کالے ہیں
اسی باعث انہوں نے ابلقی بچے نکالے ہیں
گلے میں پائجامہ سر پہ جوتے پاؤں میں ٹوپی
تمہارے وحشیوں کے ٹھاٹ دنیا سے نرالے ہیں
خدا رکھے سلامت سالے تیرے تیر مژگان کو
جو گھٹ جائیں تو چھریاں ہیں جو بڑھ جائیں تو بھالے ہیں
مرے ڈسنے کو تو نے دو جگہ پر ناگ پالے ہیں
تیرے نیچے بھی کالے ہیں تیرے اوپر بھی کالے ہیں
مواد اتنا ہوا پیدا مرے زخموں میں رسنے سے
جو گھٹ جائیں تو شعلہ ہیں جو بڑھ جائیں تو چھالے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.